نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

خاموشی ۔۔۔طاقت کی علامت

 ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ جو خاموش رہا وہ نجات پاگیا. یونانی فلسفی افلاطون نے 2 ہزار سال سے زیادہ عرصہ پہلے کہا تھا کہ احمق کچھ کہنے کے لئے بولتے ہیں جب کہ دانا تب بولتے ہیں جب ان کے پاس کہنے کو کچھ ہو. کیا آپ نے کبھی سوچا کہ عام طور پر خاموش رہنے والے لوگ دنیا میں اس قدر کیوں کامیاب ہیں؟ ماہرین کا ایک نظریہ جو انسانوں کو شخصی بنیادوں پر 2 اقسام میں تقسیم کرتا ہے کہ جس کی بنیاد پر وہ کامیابی کے لئے درکار توانائی حاصل کرتے ہیں۔ ایک قسم کے انسان وہ کہ جنہیں عام طور پر باہر رہنے اور اور دوست احباب اور سبھی جاننے والوں میں گھرا رہنے رابطے میں رہنے اور گفتگو اور مسلسل بحث مباحثہ کی عادت سے توانائی ملتی ہے انہیں' ایکسٹروورٹ 'کہا جاتا ہے جبکہ جنہیں عام طور پر خاموش رہنا اور اپنا زیادہ تر وقت خود اپنے ساتھ گذارنا توانائی بخشتا ہو ایسے لوگ 'انٹروورٹ 'کہلاتے  ہیں۔ اب سوال ذہن میں آتا ہے کہ یہاں ایکسٹرورٹ ' یا ' انٹروورٹ ' ہونا کیوں کر کسی کو کامیابی کے ساتھ جوڑتا ہے؟ ایکسٹراورٹ  لوگ  اکثر بطور ماہر فرد خاص طور پر ان فیلڈز سے وابستہ ہوتے ہیں جہاں زیادہ بولنے اور نیٹ ورک

کامیاب ازدواجی زندگی کا سو سال پرانا امریکی گر/How to Win Her Heart



سو سال ہونے کو ہیں جب ڈورتھی ڈکس نامی ایک امریکی خاتون نے اپنے مقالہ میں مردوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا "جب تک آپ کو خوشنودی حاصل کرنے کا ڈھنگ نہیں آتا شادی مت کیجئے۔ شادی سے پہلے عورت کی تعریف تو ایک عام رجحان ہے لیکن شادی کے بعد اس کی تعریف نہ صرف ایک ضرورت بلکہ ذاتی تحفظ بھی ہے۔ شادی میں سادگی اور صاف دلی کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ یہ تو سیاسی اکھاڑہ ہے.

اگر آپ ہر روز عید اور ہر رات شب برات منانے چاہتے ہیں تو بیوی کے سلیقہ اور گھر بار سنبھالنے کے طریقہ کو ہر گز رد مت کیجئے۔ اس کا موازنہ کبھی اپنی والدہ سے مت کیجئے۔ اس کے برعکس ہمیشہ اس کے سگھڑاپے اور سلیقہ کی تعریف کرتے رہیے اور اس کے سامنے ہمیشہ خود کو دل کھول کر مبارک باد دیجئے کہ آپ کو ایسی بیوی ملی ہے جو بیک وقت زہرہ، سرسوتی اور میری این کی خوبیوں کا مجموعہ ہے۔ خواہ گوشت بے لذت اور روٹی جل کر کوئلہ ہو جائے شکایت ہرگز مت کیجئے۔ صرف اتنا کہیے کہ آج کا کھانا تمہارے روزانہ کے معیار کو نہیں چھوسکا۔ آپ دیکھیں گے کہ آپ کے معیار پر پورا اترنے کی خاطر وہ کچن کے چولہے پر اپنے آپ کو بھی پکانے سے گریز نہیں کرے گی۔

لیکن یہ عمل ایک دم ہرگز شروع مت کیجئے ورنہ اسے شک ہوجائے گا۔ آج کی رات یا کل رات اس کے لیئے کچھ پھول یا مٹھائی کا ڈبہ لائیے۔ صرف یہ کہہ کر بیٹھ نہ رہیے کہ واقعی مجھے ایسا کرنا چاہیے۔۔ بلکہ ایسا کیجئے بھی۔ یہ نذرانہ ایک مسکراہٹ اور چند محبت بھرے الفاظ کے ساتھ پیش کیجئے۔ اگر زیادہ سے زیادہ مرد و خواتین اس اصول پر عمل کرنا شروع کردیں تو مجھے یقین ہے کہ (ڈورتھی ڈکے زمانے کی) سولہ فیصد شادیاں ناکام نہیں ہوں گی

ENGLISH TRANSLATION.              

It's been a hundred years since an American woman named Dorothy Dix wrote in her essay to men, "Don't marry unless you have a way of pleasing yourself. The definition of a woman before marriage is a common phenomenon, but marriage After all, its definition is not only a necessity but also a personal protection. There is no place for simplicity and sincerity in marriage. This is a political arena.
If you want to celebrate Eid every day and Shab Barat every night, do not reject your wife's style and manner of taking care of the house. Never compare her to your mother. On the contrary, always admire her beauty and style and always congratulate yourself in front of her that you have found a wife who is a combination of the virtues of Zahra, Saraswati and Mary Ann at the same time. Even if the meat is tasteless and the bread is burnt to charcoal, never complain. Suffice it to say that today's food did not touch your daily standard. You will find that she does not shy away from cooking on the kitchen stove to meet your standards.
But do not start this process at once, otherwise it will be doubted. Bring a box of flowers or sweets for her tonight or tomorrow night. Don't just say I really should. Even so, do it. Present this gift with a smile and a few loving words. If more and more men and women start following this principle, I am sure that 16% of marriages (of Dorothy Dix's time) will not fail. "


HINDI TRANSLATION.                 
 
डोरोथी डिक्स नाम की एक अमेरिकी महिला को पुरुषों के निबंध में लिखे हुए सौ साल हो गए हैं, "जब तक आपके पास खुद को खुश करने का एक तरीका नहीं है, तब तक शादी न करें। शादी से पहले एक महिला की परिभाषा एक सामान्य घटना है, लेकिन शादी के बाद, सभी। इसकी परिभाषा न केवल एक आवश्यकता है, बल्कि व्यक्तिगत सुरक्षा भी है। शादी में सादगी और ईमानदारी का कोई स्थान नहीं है। यह एक राजनीतिक क्षेत्र है।
यदि आप हर दिन ईद और हर रात शब बारात मनाना चाहते हैं, तो अपनी पत्नी की शैली और घर की देखभाल करने के तरीके को अस्वीकार न करें। उसकी तुलना अपनी माँ से कभी न करें। इसके विपरीत, हमेशा उसकी सुंदरता और शैली की प्रशंसा करें और हमेशा उसके सामने खुद को बधाई दें कि आपको एक पत्नी मिली है जो एक ही समय में ज़हरा, सरस्वती और मैरी एन के गुणों का संयोजन है। यहां तक ​​कि अगर मांस बेस्वाद है और रोटी को लकड़ी का कोयला जलाया जाता है, तो कभी शिकायत न करें। यह कहने के लिए पर्याप्त है कि आज का भोजन आपके दैनिक मानक को नहीं छूता है। आप पाएंगे कि वह आपके मानकों को पूरा करने के लिए रसोई के चूल्हे पर खाना पकाने से नहीं कतराती है।
लेकिन इस प्रक्रिया को एक बार में शुरू न करें, अन्यथा यह संदेह किया जाएगा। आज रात या कल रात के लिए फूल या मिठाई का एक डिब्बा लाएँ। बस यह मत कहो कि मुझे वास्तव में चाहिए। फिर भी, यह करो। मुस्कान और कुछ प्यार भरे शब्दों के साथ इस उपहार को प्रस्तुत करें। यदि अधिक से अधिक पुरुष और महिलाएं इस सिद्धांत का पालन करना शुरू करते हैं, तो मुझे यकीन है कि 16% विवाह (डोरोथी डिक्स के समय)
         

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

Sharing of any types of Links and sectarian , communal, blasphemous, hateful comments is strictly prohibited.

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بھگت کبیر دوہا /Bhugat Kabir Quote

  پریتم ایسی پریت نہ کریو  ‎‏پریتم ایسی پریت نہ کریو ‎‏جیسی کرے کھجور ‎‏دھوپ لگے تو سایہ ناہی ‎‏بھوک لگے پھل دور ‎‏پریت کبیرا، ایسی کریو  ‎‏جیسی کرے کپاس ‎‏جیو تو تن کو ڈھانکے ‎‏مرو، نہ چھوڑے ساتھ ‎‏پریت نہ کیجیو پنچھی جیسی ‎‏جل سوکھے اُڑ جائے ‎‏پریت تو کیجیو مچھلی جیسی جل سوکھے مر جائے English Translation ‎‏Beloved , don't be such a ghost As the  palm does When it is sunny, there is no shade Hungry fruit away Phantom Kabira, do it Like cotton Live and cover your body Die, don't leave Don't be a ghost like a bird Let the water dry up and fly away The ghost is like a kegio fish Let the water dry up and die Hindi Translation प्रिय, ऐसा भूत मत बनो खजूर की तरह जब यह धूप होती है, तो कोई छाया नहीं होती है भूखा फल दूर प्रेत कबीरा, करो कपास की तरह अपने शरीर को जीते और ढँकें मरो, छोड़ो मत पक्षी की तरह भूत मत बनो पानी सूखने दें और उड़ जाएं भूत एक केगियो मछली की तरह है पानी सूखने दो और मर जाओ

تربیت صرف بیٹی کی اور بیٹا۔۔۔؟؟

Who Will Train my Son?   سانحہ لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر پوری قوم شدید  صدمہ اور اضطرابی کیفیت میں ہے. اظہار افسوس کے لیے الفاظ بھی شرمندہ شرمندہ سے لگنے لگے ہیں مگر قابل غور بات اس اندوہ  ناک واقعہ پر پوری قوم کی طرف سے اس طرح کے ردعمل کا آنا ہے گویا کچھ بالکل نیا ہوا ہے. معصوم بچوں کی آنکھوں کے سامنے ماں کی اجتماعی آبروریزی بلاشبہ شیطانیت کی آخری سطح کا بدترین مظاہرہ ہے مگر واقعہ میں ملوث انہی ملزمان کی جانب سے سنہ 2013 میں دوران ڈکیتی ماں بیٹی کی آبروریزی, اس سے قبل سرپنچوں کے حکم پر بھری پنچایت کے سامنے مختاراں مائی کے ساتھ برتی گئ حیوانیت اور اس سے قبل کراچی کی ضعیف والد کے ساتھ جاتی معصوم سسٹرز کا بعد از اغواء اجتماعی بیحرمتی کے بعد وحشیانہ قتل اور اس سے قبل سانحہ نواب پور اور اس سے پہلے اور بعد  رونماء ہونے والے ایسے اور کتنے سانحات گویا سانحہ موٹروے پاکستانیوں کے لیے کسی بھی طرح سے "حالات حاظرہ" کی خبر نہیں بلکہ یہ تو میرے نزدیک "حالات مستقلہ" ہیں. ہم ایک دائمی سانحے میں جی رہے ہیں جہاں ظالم و مظلوم کے صرف نام اور جائے وقوعہ تبدیل ہوتی ہے مگر ظلم کی داستاں

کسی کا عشق کسی کا خیال تھے ہم بھی

 کسی کا عشق کسی کا خیال تھے ہم بھی گئے دنوں میں  بہت باکمال  تھے ہم  بھی ہماری  کھوج  میں رہتی تھیں تتلیاں اکثر کہ اپنے شہر کے سن و سال تھے  ہم بھی زندگی کی گود میں سر رکھ کے سو گئے آخر  تمھارے عشق میں کتنے نڈھال تھے ہم بھی ضرورتوں   نے  ہمارا   ضمیر    چاٹ     لیا وگرنہ   قائل   رزق   حلال  تھے  ہم  بھی ہم عکس عکس بکھرتے رہے اسی دھن میں کہ زندگی میں کبھی لازوال تھے ہم بھی پروین شاکر          हिंदी अनुवाद किसी का प्यार, किसी का विचार, हम भी अतीत में, हम भी बहुत समृद्ध थे तितलियाँ अक्सर हमारी तलाश में रहती थीं कि हम अपने शहर के वर्ष थे मैं अपनी गोद में सिर रखकर सो गया हम आपके प्यार में कितने कमजोर थे जरूरतें हमारे विवेक को चाट गई अन्यथा, जीविका के लिए आश्वस्त करना हमारे लिए भी उचित था हम एक ही धुन में चिंतन करते रहे कि हम जीवन में कभी भी अमर थे परवीन शा कि र

اساتذہ نشانے پر کیوں؟؟؟؟DISCRIMINATORY PROTOCOL

 عزت ماب جناب عمران احمد خان نیازی صاحب وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان. . عزت ماب جناب عثمان بوزدار صاحب وزیراعلی پنجاب. السلام و علیکم, کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر پنجاب پولیس کی ایک خاتون افسر جن کا نام اب راقم کی یاد داشت میں نہیں اور پشاورشہر کی سارہ تواب نامی خاتون ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر صاحبہ کی اپنے شیرخوار و نونہال بچوں کو گود میں بٹھا کر اپنے دفاتر میں محکمانہ اور پیشہ ورانہ فرائض سرانجام دیتے ہوئے تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جنہیں عوامی سطح پر بہت سراہا گیا. متعلقہ محکموں اور حکومتوں کی جانب سے بھی ان تصاویر پر کسی منفی ردعمل کا اظہار دیکھنے میں نہیں آیا جس سے اندازہ ہوا کہ سرکار کو ملازمت پیشہ ماؤں اور ان کے بچوں کی مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے۔. اب آئیے تصویر کے دوسرے رخ کی جانب.  آج سوشل میڈیا پر ضلع میانوالی کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایلیمنٹری اہجوکیشن کے دفتر سے مورخہ 26/9/2020 کو جاری ہونے والا ایک حکم نامہ معطلی کا عکس بھی وائرل ہوا جس پر مجاز افسر مسمی محمد خلیل پراچہ صاحب کے دستخط بحروف انگریزی بھی ثبت ہیں جس میں عشرت ستار نامی ایک خاتون ٹیچر کو معطل کرتے ہوئے متعلقہ