نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

جنوری, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

خاموشی ۔۔۔طاقت کی علامت

 ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ جو خاموش رہا وہ نجات پاگیا. یونانی فلسفی افلاطون نے 2 ہزار سال سے زیادہ عرصہ پہلے کہا تھا کہ احمق کچھ کہنے کے لئے بولتے ہیں جب کہ دانا تب بولتے ہیں جب ان کے پاس کہنے کو کچھ ہو. کیا آپ نے کبھی سوچا کہ عام طور پر خاموش رہنے والے لوگ دنیا میں اس قدر کیوں کامیاب ہیں؟ ماہرین کا ایک نظریہ جو انسانوں کو شخصی بنیادوں پر 2 اقسام میں تقسیم کرتا ہے کہ جس کی بنیاد پر وہ کامیابی کے لئے درکار توانائی حاصل کرتے ہیں۔ ایک قسم کے انسان وہ کہ جنہیں عام طور پر باہر رہنے اور اور دوست احباب اور سبھی جاننے والوں میں گھرا رہنے رابطے میں رہنے اور گفتگو اور مسلسل بحث مباحثہ کی عادت سے توانائی ملتی ہے انہیں' ایکسٹروورٹ 'کہا جاتا ہے جبکہ جنہیں عام طور پر خاموش رہنا اور اپنا زیادہ تر وقت خود اپنے ساتھ گذارنا توانائی بخشتا ہو ایسے لوگ 'انٹروورٹ 'کہلاتے  ہیں۔ اب سوال ذہن میں آتا ہے کہ یہاں ایکسٹرورٹ ' یا ' انٹروورٹ ' ہونا کیوں کر کسی کو کامیابی کے ساتھ جوڑتا ہے؟ ایکسٹراورٹ  لوگ  اکثر بطور ماہر فرد خاص طور پر ان فیلڈز سے وابستہ ہوتے ہیں جہاں زیادہ بولنے اور نیٹ ورک

سب سے قیمتی اثاثہ

  وقت جب ایک بار گذر جائے تو پھرکبھی نہیں لوٹتا اس لئے ہمیں بلا کسی تاخیر وقت کی اہمیت کو سمجھنا چاہئے ۔ یہ انتخاب بہرحال ہمیشہ ہمارے اپنے اختیار میں ہوتا کہ ہم اپنا وقت دانش مندی سے استعمال کریں یا پھر اسے ضائع کردیں۔ وقت اس دنیا میں ہر انسان کا سب سے قیمتی اثاثہ ہے لہزہ ہمیں ایک اجنبی کی طرح خود کو مخاطب کرکے اپنے آپ سے ہمیشہ  یہ سوال کرتے رہنا چاہئے کہ کیوں جناب کیا آپ اپنے وقت کی قدر کرتے ہیں؟ زندگی میں سبھی کے کچھ نہ کچھ خواب ہوتے ہیں اور خواب تعبیر کیے لئے وقت اور کوشش کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ابتداء میں ہم اپنے تئیں یہ فرض کر لیتے ہیں کہ چیزوں کو کرنے کے لئے ہمارے پاس کافی وقت ہے تو ذیادہ جلدی کی ضرورت نہیں مگر  بعد میں ہمیں احساس ہوتا ہے کہ اگر ہم زرہ اور پہلے ایسا کرلیتے تو بہتر ہوسکتا تھا۔ نامعلوم کیوں اکثر لوگ کافی وقت گنوانے کے بعد وقت کی اہمیت کو سمجھ پاتے ہیں۔  وقت کی قدر کے بارے میں ایم اسکاٹ پیک نے کیا زبردست بات کہی کہ “جب تک آپ اپنی قدر نہیں کرتے ، آپ اپنے وقت کی قدر نہیں کریں گے۔ جب تک آپ اپنے وقت کی قدر نہیں کرتے ، آپ اس کے ساتھ کچھ نہیں کریں گے"۔ اور عہد حاضر کے چن